(ایجنسیز)
دنیا بھر میں سیر و سیاحت کے لیے ویسے تو بے شمار مقامات ہیں مگر ہر ملک کے باشندوں کی اس حوالے سے پسند اپنی اپنی ہوتی۔ متحدہ عرب امارات کے اہم تجارتی اور سیاحتی مرکز "دبئی" کو ویسے ہی سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے۔ سیاحت کے دلدادہ سعودی باشندوں کی دبئی سے والہانہ محبت ہے جو انہیں مسلسل اپنی جانب کھینچتی رہتی ہے۔ سعودی عرب کے شہری انتہائی مختصر وقت کی تعطیلات بھی دبئی میں گذارنے کے لیے دوڑے چلے آتے ہیں۔ حتیٰ کہ بعض تو ہفتہ وار تعطیل میں بھی دبئی میں ہوتے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب سے سیاحت کے لیے دبئی کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ ترکی کے شہر استنبول کا بھی رُخ کرتے ہیں لیکن دونوں شہروں میں جانے والوں کی تعداد میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ سعودیوں کے لیے سیاحت کے اعتبار سے دبئی کے بعد استنبول ہی دوسرا بڑا شہر ہے۔ صرف ایک ہفتے کے دوران سعودی عرب سے دبئی کے لیے سیاحوں کی 53 پروازیں ریاض، جدہ اور مکہ مکرمہ سے دبئی پہنچی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال سعودی عرب کے راستے مسافروں سے کچھا کچھ بھری بیرونی اور خود سعودی عرب کی مجموعی طور پر547 پروازیں دبئی پہنچیں۔ یہ تمام صرف سیاحوں
پر مشمل پروازیں تھیں جن میں سے بعض مسافر مسلسل دبئی سیاحت کے لیے آ رہے ہیں۔
اگرچہ بیرون ملک سیر وسیاحت کے لیے سفر کرنے والے سعودیوں کی مکمل تفصیلات تو سامنے نہیں آئی ہیں لیکن بیرون ملک سیاحت کے لیے جانے والوں کی تعداد ایک ملین سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ اندرون ملک بھی سیاحتی مقامات کی سیر کو جانے والوں میں کمی نہیں ہے۔ ایام تعطیلات میں ریاض، جدہ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسے بڑے شہروں کی شاہراؤں پر غیر معمولی ٹریفک رش کے باعث تل دھرنے کو جگہ نہیں ہوتی۔
سعودی عرب کے محکمہ سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس بیرون ملک سیرو سیاحت پر شہریوں نے ایک ارب ریال کی رقم خرچ کی جبکہ بیرون ملک سے سعودی عرب میں آنے والوں نے اسی عرصے میں 920 ملین ریال کا زرمبادلہ فراہم کیا۔
دبئی اور استنبول کی طرف سعودی سیاحوں کے رحجان کے کئی اسباب ہیں۔ شہری سعودی عرب کے موسم سے باہر نکل کر قدرے مختلف موسم سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور ترکی کے شہروں میں سیاحت کی اپنی ہی ایک خاص کشش ہے۔ سعودی عرب سے لوگ ہنی مون منانے اور ویسے چھٹیاں گذارنے دبئی یا استنبول میں جاتے ہیں جہاں وہ اپنی نئی زندگی کے آغاز کو مکمل طور پر انجوائے کرتے ہیں۔